بہت سے مفسرين كے قول كے مطابق ادريس عليہ السلام،نوح عليہ السلام كے دادا تھے ان كا نام توريت ميں''اخنوخ''اور عربى ميں ادريس(ع) ہے جسے بعض''درس''كے مادہ سے سمجھتے ہيں،كيونكہ وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے قلم كے ساتھ خط لكھا،مقام نبوت كے علاوہ وہ علم نجوم علم ہئيت ميں بھى ماہر تھے وہ پہلے شخص تھے جنہوں نے انسان كو لباس سينے كاطريقہ سكھايا_
اس عظيم پيغمبر كے بارے ميں قرآن ميں صرف دو مرتبہ،وہ بھى مختصر سے اشاروں كے ساتھ بيان آيا ہے،ايك تو يہى سورہ مريم ايت 56 ميں اور دوسرا سورہ انبياء كى آيات 85سے86/ميں، مختلف روايات ميں ان كى زندگى كے بارے ميں تفصيلى طور پر بيان كيا گيا ہے كہ جسے ہم پورے كا پورا معتبر نہيں سمجھ سكتے_اسى وجہ سے ہم مذكورہ اشارے پر قناعت كرتے ہوئے اس بحث كو ختم كرتے ہيں_