آيات احکام

طہارت

۱۔  ”واذابتليٰ ابراہيم ربہ بکلمات فاتمہن۔“  (بقرہ۔۱۲۴)

پروردگار نے ابراہيم کاچند کلمات(اصول طہارت)کے ذرےعہ امتحان ليااور انہوںنے اسے مکمل کرديا ۔

۲۔  ”يااےھاالذين اٰمنواکلوا من طيّبات مارزقناکم۔“  (بقرہ۔۱۷۲)

ايمان والوں ہمارے دئے ہوئے پاکيزہ رزق کو استعمال کرو۔

۳۔  ”انما حرّم عليکم الميتة والدم ولحم الخنزير۔“  (بقرہ۔۱۷۳)

تمہارے لئے مردار،خون اور سور کے گوشت کو حرام (نجس)کرديا گيا ہے۔

۴۔  ”ےسئلونک عن الخمروالميسرقل فيھما اثم کبير۔“  (بقرہ۔۲۱۹)

يہ لوگ شراب اور جوے کے بارے ميں سوال کرتے ہيںتو کہہ دےجئے ان ميں بہت بڑا گناہ(رجس)پايا جاتا ہے۔

۵۔  ”ولاتقربوھن حتيٰ ےطہرن۔“  (بقرہ۔۲۲۲)

عورتوں سے اس وقت تک مقاربت نہ کروجب تک حيض سے پاک نہ ہوجائےں۔

۶۔  ”ولاجنباًالاعابرى سبيل حتيٰ تغسلوا۔“  (نساء۔۴۳)

حالت جنابت ميں مسجد سے صرف گزر سکتے ہو جب تک غسل نہ کرلو۔

۷۔  ”اذاقمتم الى الصلاة فاغسلوا وجوھکم وايديکم۔“  (مائدہ۔۶)

نماز کے لئے اٹھو تو چہرہ اور ہاتھوں کودھووٴ(وضو کرو)۔

۸۔  ”انما الخمر والمےسروالانصاب والازلام رجس۔“  (مائدہ۔۹۰۔۹۱)

شراب،جوا،پانسہ سب رجس ہيں۔

۹۔  ”انزل عليکم من السماء ماء اًليطھرکم بہٖ۔“  (انفال۔۱۱)

پروردھار نے آسمان سے پانى کو وسيلہٴ طہارت بنا کر نازل کيا ہے۔

۱۰۔  ”انما المشرکون نجس۔“  (توبہ۔۲۸)

مشرکين نجس ہيں۔

۱۱۔  ”فيہ رجال يحبون ان يتطھروا۔“  (توبہ۔۱۰۸)

اس مسجد ميں ايسے افراد پائے جاتے ہيںجو طہارت کو پسند کرتے ہيں۔

۱۲۔  ”نسقےکم ممافى بطونہ من بين فرث ودم لبناخالصاً۔“  (نحل۔۶۶)

ہم جانور کے شکم سے خالص اور پاکيزہ دودھ عطا کرتے ہيں۔

۱۳۔  ”فاخلع نعليک انک بالوادالمقدس طويٰ۔“  (طٰہٰ۔۱۲)

موسيٰ!نعلين اتار دو تم ايک پاکيزہ وادى ميں ہو۔

۱۴۔  ”فاجتنبواالرجس من الاوثان۔“  (الحج۔۳۰۔۳۱)

خبردار!بتوںکي نجاست وخباثت سے دور رہو۔

۱۵۔  ”لقد انزلنا من السماء ماء اًبقدر۔“  (مومنون۔۱۸)

ہم نے آسمان سے مخصوص مقدار ميں پانى نازل کيا ہے۔

۱۶۔  ”وانزلنا من السماء ماء اًطھوراً۔“  (فرقان۔۴۸)

ہم نے آسمان سے پاک کرنے والا پانى نازل کيا ہے۔

۱۷۔  ”لايمسّہ الّا المطھرون۔“  (واقعہ۔۷۹)

قرآن کو پاکيزہ افراد کے علاوہ کوئى مس نہيں کر سکتا ہے۔

۱۸۔  ”وثيابک فطھرواالرجز فاھجر۔“  (مدثر۔۴۔۵)

پيغمبر!لباس کو پاکيزہ رکھيںاور کثافت سے دور رہيں۔

نماز

۱۔  ”ان الصلوٰة کانت علي المومنين کتاباًموقوتاً۔“  (نساء۔۱۰۲)

نماز صاحبان ايمان پر وقت کى پابندى کے ساتھ لکھ دى گئي ہے۔

۲۔  ”حافظواعلى الصلوات والصلوٰة الوسطيٰ۔“  (بقرہ۔۲۳۸)

تمام نمازوں کى اور بالخصوص درميانى نماز کى پابندي کرو۔

۳۔  ”واٴمر اہلک بالصلوٰة و اصطبر عليہا۔“ (طہ۔۱۳۲)

اپنے اہل کو نماز کاحکم دو اور پھر صبر کرو۔

۴۔ ”قد افلح المومنون الذين ہم فى صلوٰتہم خاشعون۔“ (مومنون۔۱-۲)

کاميابي ان صاحبان ايمان کے لےے ہے جو توجہ کے ساتھ نماز پڑھتے ہيں۔

۵۔  ”اقم الصلوٰة لدلوک الشمس اليٰ غسق الليل و قرآن الفجر۔“ (اسراء۔ ۷۸ -۷۹)

نماز زوال آفتاب، تاريکيٴ شب اور فجر کے ہنگام قائم کرو۔

۶۔  ”اقم الصلوٰة طرفى النہار۔“ (ہود۔۱۱۵)

دن کے دونوں طرف نماز قائم کرو۔

۷۔  ”و سبح بحمد ربک قبل طلوع الشمس وقبل غروبہا۔“ (طہ۔۱۳۰)

طلوع آفتاب سے پہلے اور غروب سے پہلے حمد پروردگار کى تسبيح کرو۔

۸۔  ”وسبح بحمد ربک قبل طلوع الشمس و قبل الغروب ومن الليل فسبحہ وادبار السجود۔“ (ق۔۳۹ -۴۰)

طلوع و غروب سے پہلے حمد خدا کى تسبيح کرو اور ہنگام شب اور بعد سجود بھى تسبيح پروردگار کرو۔

۹۔  ”فولّ وجہک شطر المسجد الحرام۔“ (بقرہ۔۱۴۲)

نماز ميں اپنا رخ مسجد الحرام کى طرف موڑ دو۔

۱۰۔  ”وللہ المشرق والمغرب فاينما تولوا فثم وجہ اللہ۔“ (بقرہ۔۱۱۶)

مشرق ومغرب اللہ کے لےے ہيں۔ جدھر رخ کروگے اس کا جلوہ رہے گا۔

۱۱۔  ”يا بنى آدم قد انزلنا لباساً۔“ (اعراف۔۲۵)

بني آدم! ہم نے تمہارے لےے لباس نازل کيا ہے۔

۱۲۔  ”يا بنى آدم خذوا زينتکم۔“ (اعراف۔۳۰)

بني آدم! عبادت کے ہنگام زينت کا خيال رکھو۔

۱۳۔  ”حرمت عليکم الميتة۔“ (مائدہ۔۴)

تمہارے لےے مردار (کالباس) حرام کر ديا گيا ہے۔

۱۴۔  ”والانعام خلقہا لکم فيہا دفءٌ و منافع۔“ (نحل۔۵)

جانوروں ميں گرم لباس اور ديگر منافع بھى رکھے گئے ہيں۔

۱۵۔  ”ومن اظلم ممن منع مسجد اللہ ان يذکر فيہا اسمہ“  (بقرہ۔۱۱۴)

مسجدوں ذکر خدا سے روکنے والے سے بڑا ظالم کون ہے۔

۱۶۔  ”انما يعمر مساجد اللہ  من آمن باللہ۔۔۔۔“  (توبہ۔۱۹)

مساجد کى تعمير صاحبان ايمان و کردار کا کام ہے۔

۱۷۔  ”واقيموا وجوہکم عند کل مسجد۔“  (اعراف۔۲۸)

ہر عباد ت کے وقت اپنا رخ سيدھا رکھو۔

۱۸۔  ”اذ ناديتم الى الصلوٰة اتخذوہا ہزوا ولعبا۔“  (مائدہ۔۵۸)

بے ايمانوں کو نماز کے لےے بلايا جاتا ہے تو مذاق اڑاتے ہيں۔

۱۹۔  ”يا ايہا الذين آمنوا ارکعوا واسجدوا و اعبدوا ربکم۔“  (حج۔۷۷)

ايمان والو!رکوع، سجدہ اور عبادت پروردگار کرو۔

۲۰۔  ”و ان المساجد للہ فلا تدعوا مع اللہ احدا۔“ (جن۔۱۸)

مساجد اللہ کے لےے ہيں لہذا کسى اور کو مت پکارو۔

۲۱۔  ”فسبح باسم ربک العظيم۔“ (واقعہ۔۷۴)

خدائے عظيم کے نام کى تسبيح کرو۔

۲۲۔  ”سبح اسم ربک الاعليٰ۔“  (اعليٰ۔۱)

خدائے اعليٰ کے نام کى تسبيح کرو۔

۲۳۔  ”ولا تجہر بصلوٰتک ولا تخافت بہا۔“  (اسراء۔۱۱۰)

ساري نمازيں نہ بلند آواز سے پڑھو اور نہ آہستہ۔

۲۴۔  ”يا اےھا الذين اٰمنواصلوا عليہ وسلموا تسليماً۔“  (احزاب۔۵۶)

ايمان والوں!پيغمبر پر صلوات وسلام بھيجو۔

۲۵۔  ”فصل لربک وانحر۔“  (کوثر۔۲)

اپنے پروردگار کے لئے نماز پڑھواور قربانى دو۔

۲۶۔  ”فاذاقراٴت القرآن فاستعذباللّہ۔“  (نحل۔۹۸)

قرآن پڑھو تو پہلے اعوذباللہ کہو۔

۲۷۔  ”قم الليل الاقليلانصفہ اوانقص منہ قليلااوزدعليہ۔“  (مزمل۔۱-۶)

رات کو اٹھو مگر کچھ کم۔نصف يا اس سے بھى کم يا قدرے زيادہ۔

۲۸۔  ”ان ربک يعلم انک تقوم ادنيٰ من ثلثى الليل۔“   (مزمل۔۲۰)

تمہارا پروردگار جانتا ہے کہ تم دوتہائى رات قيام کرتے ہو۔

۲۹۔  ”قل ان الصلوٰتى ونسکي ومحياى ومماتى للہ۔“   (انعام۔۱۶۲)

ميري نماز،ميرى عبادتےںاور موت وحيات سب اللہ کے لئے ہے۔

۳۰۔  ”يقےمون الصلوٰة ويوتون الزکوٰة وھم راکعون۔“  (مائدہ۔۵۵)

ولي وہ صاحبان ايمان ہيںجو نماز قائم کرتے ہيں اور حالت رکوع ميں زکوٰةدےتے ہيں۔

۳۱۔  ”اقم الصلوٰة لذکري۔“  (طٰہٰ۔۱۴)

ميري ياد کے لئے نماز قائم کرو۔

۳۲۔  ”وھو الذى جعل الليل والنھارخلفة لمن ارادان يذکر۔“  (فرقان۔۶۲)

خدا نے روز وشب کو ايک دوسرے کے بعد ذکر و شکر کا ذرےعہ بنا ديا ہے۔

۳۳۔  ”فان تابواواقامواالصلوٰة واٰتواالزکوٰةفخلوا سبيلھم۔“  (توبہ۔۵)

يہ کفار اگر توبہ کرليںاور نماز قائم کريں، زکوٰة ادا کريںتو ان کا راستہ چھوڑدو۔

۳۴۔  ”يا ايہا الذين آمنوا اذا نودى للصلوٰة من يوم يوم الجمعة فاسعوا الى ذکر اللہ۔“  (جمعہ۔۹ -۱۰-۱۱)

جب جمعہ کے دن نماز کے لےے بلايا جائے تو ذکر خدا کے لےے دوڑ پڑو۔

۳۵۔  ”ولا تصل على احد منہم مات ابدا۔“  (توبہ۔۸۵)

کفار مر جائيں تو ان کے جنازہ کى نماز مت پڑھنا۔

۳۶۔  ”اذا ضربتم فى الارض فليس عليکم جناح ان تقصروا من الصلوٰة۔“  (۱۰۰)

سفر کرو تو نماز ميں قصر کردو۔

۳۷۔  ”واذا کنت فيہم فاقمت لہم الصلوٰة۔“  (نساء۔۱۰۱)

اگر کفار کے درميان ميں ہو نماز قائم کرو۔

۳۸۔  ”فاذا قضيتم الصلوٰة فاذکروا اللہ قياماً و قعوداً وعلى جنوبکم۔“ (نساء۔ ۱۰۳)

نماز تمام ہو جائے تو اٹھتے بيٹھتے ليٹتے ذکر خدا کرتے رہو۔

۳۹۔  ”فان خفتم فرجالاً او رکباناً۔“  (بقرہ۔۲۳۹)

خوف کى منزل ہو تو پيادہ يا سوارى پر ہى نماز پڑھ لو ۔

۴۰۔  ”فاذا فرغت فانصب۔“ (انشراح۔۷ -۸)

پيغمبر! کارتبليغ تمام ہوجائے تو بھى مزيد زحمت برداشت کرو۔

۴۱۔  ”واقيموا الصلوٰة و اٰتوا الزکوٰة وارکعوا مع الراکعين۔“ (بقرہ۔۴۳)

نماز قائم کرو، زکوٰة ادا کرو اور جماعت کے ساتھ رکوع کرو۔

۴۲۔  ”واذا قرى القرآن فاستمعوا لہ وانصتوا۔“ (اعراف۔۲۰۴- ۲۰۶)

قرآن پڑھا جائے تو خاموشى سے توجہ کے ساتھ سنو۔

روزہ

۱۔  ”يا ايہا الذين آمنوا کتب عليکم الصيام۔“  (بقرہ۔۱۳۸- ۱۸۴)

ايمان والو! تم پر روزے فرض کر دئے گئے ہيں۔

۲۔  ”فمن شہد منکم الشہر فليصمہ۔“  (بقرہ۔۱۸۵)

جو ماہ رمضان ميں حاضر رہے اس کا فرض ہے کہ روزہ رکھے۔

۳۔  ”احل لکم ليلة الصيام الرفث الى نسائکم۔“  (بقرہ۔ ۱۸۷)

تمہارے لےے روزے کى رات ميں عورتوں سے مباشرت جائز ہے۔

زکوٰة

۱۔  ”وآتى المال على حبہ ذوى القربيٰ والمساکين واليتاميٰ ابن السبيل والسائلين و فى الرقاب۔“  (بقرہ۔ ۱۷۷)

نيکي ان کے لےے ہے جو راہ خدا ميں قرابت دار، مسکين، يتيم، مسافر، سائل اور غلام کو مال ديں۔

۲۔  ”ويل للمشرکين الذين يوتون الزکوٰة۔“  (حٰمآ السجدہ۔۷)

ان مشرکين کے لےے ويل ہے جو زکوٰة ادا نہيں کرتے ہيں۔

۳۔  ”والذين ينکزون الذہب والفضة ولا ينفقونہا فى سبيل اللہ۔“  (برائت۔ ۳۶)

جو لوگ سونے چاندى کے ذخيرے کرتے ہيںاور راہ خدا ميں انفاق نہيں کرتے ہيں۔

۴۔  ”وفى اموالہم حق معلوم للسائل و المحروم۔“  (ذاريات۔ ۱۹)

صاحبان ايمان کے مال ميں سائل اور محروم سب کا حصہ رہتا ہے۔

۵۔  ”خذ من اموالہم صدقة تطہرہم وتزکيہم بہا۔“  (توبہ۔ ۱۰۴- ۱۰۵)

ان کے مال ميں سے زکوٰة لے ليں تاکہ يہ پاک و پاکيزہ ہو جائيں۔

۶۔  ”انفقوا من طيبات ماکتسبتم۔۔۔۔“  (بقرہ۔ ۲۶۷)

اپني پاکيزہ کمائى ميں سے راہ خدا ميں خرچہ کرو۔

۷۔  ”فات ذا القربيٰ حقہ والمسکين وابن السبيل۔“  (روم۔ ۱۳۸)

قرابت دار،مسکين۔مسافر کو اس کا حق ديدو۔

۸۔  ”انما الصدقات للفقراء والمساکين والعاملين عليہا۔۔۔۔“  (توبہ۔۶۰)

صدقات، فقراء، مساکين، عاملين، مقروض، مولفة القلوب، مسافر غربت زدہ اور راہ خدا کے لےے ہيں۔

۹۔  ”ان تبدوا الصدقات فنعما ہي۔“  (بقرہ۔ ۲۷۱)

تم على الاعلان صدقہ دو تو يہ بھى بہتر ہے۔

۱۰۔  ”يسئلونک ماذا ينفقون۔“  (بقرہ۔ ۲۱۵)

پيغمبر! يہ آپ سے انفاق کے بارے ميں سوال کرتے ہيں۔

۱۱۔  ”يسئلونک ماذا ينفقون قل العفو۔“  (بقرہ۔۲۱۹)

يہ پوچھتے ہيں کہ کس قدر انفاق کريں تو کہہ ديجئے کہ اپنے مال کا غير ضرورى حصہ سب!

۱۲۔  ”مثل الذين ينفقون اموالہم فى سبيل اللہ کمثل حبّة۔“  (بقرہ۔ ۲۶۱)

جو راہ خدا ميں انفاق کرتے ہيںوہ ايک دانہ سے سات سو دانے بناتے ہيں۔

۱۳۔  ”الذين ينفقون اموالہم في سبيل اللہ ثم لا يتبعون ما انفقوا منا ولا اذي۔“  (بقرہ۔۲۶۲)

راہ خدا ميں انفاق کرنے والے احسان نہيں جتاتے ہيں اور نہ اذيت ديتے ہيں۔

۱۴۔  ”لا تبطلوا صدقاتکم بالمنّ والاذي۔“  (بقرہ۔ ۲۶۴)

اپنے صدقات کو احسان اور اذيت کے ذريعہ بيکار مت کرو۔

خمس

۱۔  ”واعلموا انما غنمتم من شئى فان للہ خمسہ وللرسول و لذى القربيٰ۔“  (انفال۔۴۱)

ياد رکھو تمہارے ہر فائدہ ميں اللہ،رسول،قرابتداران رسول کا خمس واجب ہے۔

۲۔  ”يا اےھا الذين اٰمنواانفقوا من طےبات ما کسبتم۔“  (بقرہ۔۲۶۷)

ايمان والوں!اپنى پاکيزہ کمائى ميں سے انفاق کرو۔

۳۔  ”يسئلونک عن الانفال قل الانفال للّہ والرسول۔“  (انفال۔۱)

يہ لوگ انفال کے بارے ميں سوال کرتے ہيں تو کہہ دےجئے کہ يہ سب صرف اللہ و رسول کے ليے ہيں۔

حج

۱۔  ”وللّہ على الناس حجّ البےت من استطاع اليہ سبيلاً۔“  (آل عمران۔۹۶)

بےت اللہ کے سفر کى استطاعت رکھنے والوں پر حج بےت اللہ واجب ہے۔

۲۔  ”ان الذين کفروا وےصدون عن سبيل اللہ والمسجد الحرام۔“  (حج۔۶۵)

کفار راہ خدا اور مسجد حرام سے منع کرتے ہيں۔

۳۔  ”واتموا الحج والعمرة للہ فان احصرتم فما استيسر من الھديٰ۔“  (بقرہ۔۱۹۶)

حج وعمرہ کو اللہ کے لےے تمام کرو اور مجبور ہو جاوٴ تو قربانى دے کر آزاد ہوجاوٴ۔

۴۔  ”الحج اشہر معلومات فمن فرض فيہن الحج فلا رفث ولا فسوق ولا جدال فى الحج۔“  (بقرہ۔ ۱۹۷)

حج معين مہينوں کا عمل ہے اور اس کے دوران جماع، جھوٹ اور جدال جائز نہيں ہے۔

۵۔  ”فاذا افضتم من عرفات فاذکروا اللہ عند المشعر الحرام۔“  (بقرہ۔۱۹۸)

عرفات سے آگے بڑھو تو مشعل الحرام ميں ذکر خدا کرو۔

۶۔  ”ثم افيضوا من حيث افاض الناس۔“  (بقرہ۔۱۹۹)

پھر تمام لوگوں کى طرف منيٰ کى طرف بڑھ جاوٴ۔

۷۔  ”فاذا قضيتم مناسککم فاذکروا اللہ کذکرکم آباء کم۔“  (بقرہ۔۲۰۰)

مناسک تمام بھى ہو جائيں تو خدا کو ياد رکھنا جس طرح اپنے بزرگوں کو ياد رکھتے ہو۔

۸۔  ”واذکروا اللہ فى ايام معدودات فمن تعجل فى يومين فلا اثم عليہ۔“  (بقرہ۔۲۰۳)

چند معين دنوں ميں ياد خدا کرو چاہے دو دن ہويا تين دن۔

۹۔  ”واتخذوا من مقام ابراہيم مصلّيٰ۔“  (بقرہ۔ ۱۲۵)

مقام ابراہيم کو مصلى بنا کر نماز ادا کرو۔

۱۰۔  ”ان الصفا والمروة من شعائر اللہ۔“  (بقرہ۔۱۵۸)

صفا ومروہ اللہ کى نشانياں ہيں۔

۱۱۔  ”لقد صدق اللہ رسولہ الروٴيا بالحق لتدخلن المسجد الحرام۔“  (فتح۔ ۲۷)

اللہ نے رسول کے خواب کو سچ کر دکھايا ہے کہ تم مسجد الحراميں داخل ہوگے۔

۱۲۔  ”يا ايہا الذين اٰمنوا لا تقتلوا الصيد وانتم حرم۔“  (مائدہ۔۹۵)

ايمان والو! حالت احرام ميں شکار مت کرنا۔

۱۳۔  ”يا ايہا الذين اٰمنو لا تحلوا شعائر اللہ ولا اشہر الحرام۔“  (مائدہ۔۲)

ايمان والو! شعائر اللہ اور ماہ محترم کى حرمت کو ضائع نہ کرنا۔

۱۴۔  ”واذ قال ابراہيم رب اجعل ہذا بلداً اٰمناً۔“  (بقرہ۔۱۲۶)

ابراہيم نے ديا کى خدايا اس شہر کو ”علاقہ محفوظ“ بنا دے۔

جہاد

۱۔  ”کتب عليکم القتال وہو کرہ لکم۔“  (بقرہ۔۲۱۶)

تم پر جہاد واجب کرديا گيا ہے اگر چہ تم پر نا گوار ہے۔

۲۔  ”ےسئلونک عن الشھر الحرام قتال فيہ قل قتال فيہ کبےر۔“  (بقرہ۔۲۱۷)

يہ لوگ محترم مہينے ميں جنگ کے بارے ميں پوچھتے ہيںتو کہہ دےجئے کہ يہ گناہ کبےرہ ہے۔

۳۔  ”جاھدوا فى اللّہ حق جھادہ۔“  (حج۔۷۷)

راہ خدا ميں جھاد کا حق ادا کرو۔

۴۔  ”وقاتلوا فى سبيل اللّہ الذين يقاتلونکم ولاتعتدوا۔“  (بقرہ۔۱۹۰)

لوگ تم سے جنگ کرےں ان سے راہ خدا ميں جنگ کروليکن زيادتى نہ کرنا۔

۵۔  ”واقتلوھم حےث ثقفتموھم واخرجوھم من حےث اخرجوکم۔“  (بقرہ۔۱۹۱)

ان کفار کو جہاںپانا قتل کردےنااور جےسے تم کو نکالا ہے انھيں بھى نکال باہر کردےنا۔

۶۔  ”الشھرالحرام بالشھرالحرام والحرمات قصاص۔“  (بقرہ۔۱۹۴)

محترم مہينہ اور محترم شہرکا جواب اسى زمانہ ميں قتال ہے۔

۷۔  ”يا اےھا الذين اٰمنوا اذا ضربتم فى سبيل اللّہ فتبےنوا۔“  (نساء۔۹۴)

ايمان والوں!راہ خدا ميں نکلو تو پہلے تحقےق کرلو۔

۸۔  ”ان الذين توفّٰھم الملٰئکة ظالمين۔“  (نساء۔۹۷)

جن لوگوں کو ملائکہ نے اس حال ميں اٹھا لياکہ وہ اپنے نفس پرظلم کررہے تھے۔

۹۔  ”يا عبادى الذين اٰمنواان ارضى واسعة فاياى فاعبدون۔“  (عنکبوت۔۵۶)

ميرے بندو!ميرى زمين وسےع ہے لہذاميرى ہى عبادت کرو۔

۱۰۔  ”والذين ھاجروافي اللّہ۔“  (نحل۔۴۱)

جن لوگوں نے راہ خدا ميں ہجرت کي۔

۱۱۔  ”وان طائفتان من المومنين اقتتلوا فاصلحوا۔“  (حجرات۔۹)

مومنين کے دوگروہ آپس ميں جنگ کرےں توصلح کرادو۔

۱۲۔  ”يا اےھا الذين اٰمنوا اذاجاء کم المومنات مھاجرات۔“  (ممتحنہ۔۱۰)

مومنان ہجرت کرکے آئےں توان کا امتحان کرو۔

امربالمعروف و نہى عن المنکر

۱۔  ”ولتکن منکم امة ےدعون الى الخيرويامرون بالمعروف وينھون عن المنکر۔“  (آل عمران۱۰۴)

تم ميں سے ايک جماعت دعوت خير،امر بالمعروف اور نہى عن المنکر کے لئے ہونى چاہئے۔

۲۔  ”ان اللّہ يامر بالعدل والاحسان وايتاء ذى القربيٰ۔“  (نحل۔۹۰)

اللہ عدل،احسان اور قرابتداروںکے حقوق کا حکم دےتا ہے۔

۳۔  ”کنتم خير امة اخرجت للناس تامرون بالمعروف وتنھون عن المنکر۔“  (آل عمران۔۱۱۰)

تم بہترےن امت ہو جسے لوگوں کے لے نکالا گيا ہے۔تم امر بالمعروف اور نہى عن المنکر کرتے ہو۔

۴۔  ”وقد نزل عليکم فى الکتاب ان اذا سمعتم آيات اللّہ يکفربھا ويستھزء بھافلاتقعدوا معھم۔“  (نساء۔۱۴۰)

يہ حکم خدا ہے کہ اس کى آيات کا انکار واستہزاء ہو رہا ہو تو ان لوگوں کے ساتھ ہرگز نہ بےٹھنا۔