قرآن کی عظمت کے لیے اتنا کافی ہے کہ یہ خالق متعال کا کلام ہے۔ اس کے مقام و منزلت کے لیے اتنا کافی ہے کہ یہ خاتم الانبیاء (صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم) کا معجزہ ہے اور اس کی آیات انسانیت کی ہدایت اور سعادت کی ضمانت دیتی ہیں۔ قرآن ہر زمانے میں زندگی کے ہر شعبے میں انسانوں کی راہنمائی کرتا ہے اور سعادت کی ضمانت دیتا ہے۔ اس حقیقت کو قرآن ہی کی زبان سے سن سکتے ہیں۔ ارشاد ہوتا ہے:
ان ھذا لقرآن یہدی للتی ھی اقوم 9:17
اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ قرآن اس راہ کی ہدایت کرتا ہے جو سب سے زیادہ سیدھی ہے۔،،
کتاب انزلناہ الیک لتخرج الناس من الظلمات الی النور باذن ربہم الی صراط العزیز الحمید 1:14
''(اے رسول یہ قرآن وہ) کتاب ہے جس کو ہم نے تمہارے پاس اس لیے نازل کیا تاکہ تم لوگوں کو ان کے پروردگار کے حکم سے (کفر کی) تاریکی سے (ایمان کی) روشنی میں نکال لاؤ۔ غرض اس کی راہ پر لاؤ جو غالب اور سزا وار حمد ہے۔،،
ھذا بیان للناس و ھدی و موعظۃ للمتقین 138:3
''یہ (جو ہم نے کہا) عام لوگوں کے لیے تو صرف بیان (واقعہ) ہے (مگر) اور پرہیزگاروں کے لیے نصیحت ہے۔،،
اس سلسلے میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم سے بھی روایت منقول ہے جس میں آپ (صلعم) فرماتے ہیں:
''کلام خدا کو دوسروں کے کلام پر وہی فوقیت اور فضیلت حاصل ہے جو خود ذات باری تعالیٰ کو باقی مخلوقات پر ہے۔،،(١)
(١) بحارالانوار ج ١٩، ص٦، صحیح ترمذی شرح ابن عربی ج١١، ص٤٧، ابواب فضائل۔