قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری ابی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن…
و رأیت امرئة معلّقة بشعرھا یغلی دماغ رأسھا .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) : أمّا المعلقة بشعرھا . فانھا کانت لا تغطیّ شعرھا من الرجال . ( ١ )
رسولخدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فرماتے ہیں :
شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو شدید عذاب میں مبتلا دیکھا .
جنھیں دیکھکر مجھے سخت تعجب ہوا اور میں نے ان کے عذاب کی شدت کی وجہ سے گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اپنے بالوں سے لٹکی ہوئی تھی اور اس کا دماغ پگھل رہا تھا .
فرمایا : البتہ جو عورت اپنے سر کے بالوں سے لٹکی ہوئی تھی یہ ایسی خاتون تھی جو اپنے سر کے بالوں کو نامحرموں سے نہ چھپاتی تھی .
( ١ ) عیون الأخبار ، ج ٢ ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
٢ ۔ گھوڑ سواری
ایسی عورت جو زین پر سوار ہوتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
و تشبہ الرجال بالنساء و النساء بالرجال و لترکبنّ ذوات الفروج السروج فعلیھنّ من امّتی لعنة اللہ . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے آخری زمانہ کی علامات کو ذکر کرتے ہوئے فرمایا :
مرد عورتوں کی شکل اختیار کرلیں گے اور عورتیں مردوں کی صورت اختیار کریں گی اور زین پر سوار ہوں گی .
میری امت کی ایسی عورتوں پر خداوند متعال کی لعنت ہے .
( ١ ) تفسیر قمی ٢ : ٣٣١ ۔ ٣١٢ .
٣۔ نا محرم سے آمنا سامنا
ایسی عورت جو اپنے کو نامحرموں کے سامنے پیش کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن…
و رأیت امرئة تقطع لحم جسدھا من مقدمھا و مؤخرھا بمقاریض من نار .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) : أمّا الّتی کانت تقرض لحمھا بالمقاریض فانھا کانت تعرض نفسھا علی الرّجال . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
میں نے شب معراج اپنی امت کی عورتوں کو سخت ترین عذاب میں مبتلا دیکھا جسے دیکھکر مجھے سخت تعجب ہوا اور میں نے ان پر ہونے والے عذاب کی شدت کو دیکھکر گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے بدن کا گوشت آگ کی قینچی سے کاٹا جا رہا تھا.
وہ ایسی عورت تھی جو اپنے کو نامحرموں کے سامنے پیش کیاکرتی تھی .
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
٤ ۔ شوہر کی آمدن پر قناعت نہ کرنا
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی آمدن پر قناعت نہ کرتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
من کانت لہ امرئة لم توافقہ ، و لم تصبر علی ما رزقہ اللہ تعالیٰ . و شقت علیہ و حمّلتہ ما لم یقدر علیہ .
لم یقبل اللہ منھا حسنةً تتقی بھا حرّ النار و غضب اللہ علیھا ما دامت کذلک . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی معیشت سے موافق نہ ہو اور خداوند متعال نے جو رزق اسے عطا کیا ہے اس پر راضی نہ ہو اور اس پر صبر نہ کرے اور ( اپنے شوہر سے )
سخت برتاؤ کرو . اس کی توان سے بڑھکر اس سے مطالبہ کرے تو خداوند متعال ایسی عورت کی نیکیوں کو قبول نہیں فرماتا .
اور جب تک وہ یہ رویہ اپنائے رکھے اس پر اپنا غضب نازل کرتا رہتا ہے .
( ١ ) عقاب الأعمال : ٣٣٩ ؛ اعلام الدین : ٤١٩ .
٥ ۔ کفران نعمت
ایسی عورت جو اپنے شوہر سے کہے کہ میں نے تجھ سے کوئی بھلائی نہیں دیکھی
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
رأیت اکثر أھل النّار ، النساء .
فقلت : یا حبیبی جبرئیل و لم ذلک ؟
فقال : بکفرھنّ .
فقلت : یکفرنّ باللہ عزّ و جلّ ؟!
فقال : لا ، و لکنّ یکفرن النعمة ؟
فقلت : کیف ذلک یا حبیبی جبرئیل ؟
فقال : لو أحسن الیھا زوجھا الدھر کلہ لم یبد الیھا سیّئةً .
قالت : ما رأیت منہ خیراً قطّ . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
میں نے ( معراج میں ) دیکھا کہ اکثر اہل جہنم عورتیں ہیں . تو جبرائیل ( ع )
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٤ .
سے کہا : اے میرے حبیب اس کی کیا وجہ ہے ؟
جواب دیا : یہ ان کے کفر کا نتیجہ ہے .
میں نے کہا : کیا وہ خدا کا انکار کرتی ہیں ؟
کہا : نہیں ، لیکن کفران نعمت ( نعمتوں کا انکار ) کرتی ہیں .
میں نے کہا : اے میرے حبیب جبرائیل ( ع ) ! وہ کیسے ؟
کہا : اگر ان کے شوہر پوری زندگی ان سے اچھا سلوک کرتے رہیں اور کبھی ان سے برائی بھی نہ کریں پھر بھی کہتی ہیں :
ہم نے تو آج تک تم سے کوئی نیکی دیکھی ہی نہیں .
٦۔ نیکی کا فراموش کر دینا
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی نیکیوں کو فراموش کردے
قال الامام الصادق علیہ السلام :
أیّما امرئة قالت لزوجھا : ما رأیت منک خیراً قطّ ، فقد حبط عملھا . ( ١ )
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :
اگر کوئی عورت اپنے شوہر سے کہے : میں نے تجھ سے کبھی کوئی بھلائی نہیں دیکھی تو ایسی عورت کے اعمال ضائع ہو جاتے ہیں .
( ١ ) مکارم الأخلاق ١ : ٤٦٥ .
٧ ۔ مذموم عورت
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی نیکیوں کا انکار کردے
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم لجماعة من النساء یذکر لھنّ المذموم من صفاتھنّ :
انّ کنّ تکثرن اللعن و تکفرن النعمة .
تمکث احد اکنّ عند الرّجل عشر سنین فصاعداً ، یحسن الیھا و ینعم الیھا ۔ فاذا ضاقت یدہ یوماً أو خاصمھا .
قالت لہ : ما رأیت منک خیراً قطّ . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے عورتوں کی مذموم صفات کو بیان کرتے ہوئے فرمایا :
وہ بہت زیادہ نفرین اور کفران نعمت کرتی ہیں . بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ایک عورت کئی سال تک اپنے شوہر کے ساتھ زندگی کرتی ہے اور وہ ہمیشہ اس سے نیکی اور اس پر نعمتوں کی بارش کرتا رہتا ہے لیکن ایک مرتبہ جب وہ تنگدستی کا شکار ہوتا ہے تو کہنے لگتی ہے :
میں نے تو تجھ سے کبھی اچھائی نہیں دیکھی .
( ایسی عورت اپنے اس عمل سے کفران نعمت سے مرتکب ہوتی ہے . )
( ١ ) تفسیر امام حسن عسکری علیہ السلام : ٦٥٧ .
٨ ۔ شوہر کے سامنے منہ چڑھانا
ایسی عورت جو شوہر کو دیکھ کر خوش نہ ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة نظرت الی زوجھا ولم تضحک لہ الا غضب اللہ علیھا فی کل شیء ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
اگر کوئی عورت اپنے شوہر پر نگاہ ڈالے اور مسکرائے نہ تو وہ غضب خدا کی مستحق قرار پاتی ہے .
( ١ ) عوالم علوم سیدة النساء علیھا السلام و مستدر کاتھا ١ : ٥٢٥ .
٩ ۔ شوہر سے گلہ و شکوہ
ایسی عورت جو اپنے شوہر سے بے جا شکوہ کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة تشتکی زوجھا الا غضب اللہ علیھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت اپنے شوہر سے گلہ و شکوہ کرے خداوند متعال اس پر اپنا غضب نازل فرماتا ہے .
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لا یحلّ للمرئة أن تکلف زوجھا فوق طاقتہ . ولا تشکوہ الی أحد من خلق اللہ . ( ٢ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
عورت کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ شوہر کو اس کی توان سے بڑھکر تکلیف میں ڈالے . اور نہ ہی یہ جائز ہے کہ وہ مخلوق خدا میں سے کسی سے اس کی شکایت کرے . (٣ )
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٥.(٢)مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٢ .
( ٣ ) ہاں البتہ اگر شوہر ظلم و زیادتی کرے تو ایسی صورت میں ممکن ہے کہ وہ اپنے حق کے حصول کی خاطر کسی سے شکایت کرے . ( مؤلف )
١٠ ۔ عورت کی ذمہ داری
ایسی عورت جو غیروں کے لئے زینت کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
من کانت منکن تو منّ باللہ و الیوم الآخر ، لا تجعل زینتھا تغیر زوجھا .
ولا تبدی خمارھا و معصمھا .
و ایما امرئة جعلت شیئاً من ذلک لغیر زوجھا فقد أفسدت دینھا.
و أسخطت ربھا علیھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے خواتین کی ذمہ داری بیان کرتے ہوئے
فرمایا :
جو عورت خدا اور روز قیامت پر ایمان رکھتی ہو اس کے لئے شائستہ نہیں ہے کہ وہ اپنے شوہر کے علاوہ کسی دوسرے کے لئے زینت کرے .
اور اگر کوئی عورت کسی غیر کے لئے زینت کرے تو اس نے اپنے اس عمل سے اپنے دین کو نابود کیا اور خدا کو اپنے اوپر غضبناک کیا .
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٤ .
١١ ۔ عورت کا زینت کرنا
ایسی عورت اپنے شوہر کے لئے زینت نہ کرتی ہو
نھی النبی صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم النساء أن یکنّ معطّلات من الحلی ولا یتشبھن بالرجال و لعن صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم من فعل ذلک منھنّ .
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
انی لأبغض من النساء السلتاء و المرھاء .
فالستاء : التی لا تختضب و المرھاء التی لا تکتحل . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنے شوہروں کے لئے زینت نہ کرنے والی عورتوں کو نہی فرمائی ہے اور ایسا کام نہ کرنے والی خواتین پر لعنت فرمائی ہے .
آنحضرت صلی اللہ علیہ آلہ و سلم نے فرمایا :
میں سلتاء اور مرھاء عورتوں کو دشمن رکھتا ہوں . سلتاء ایسی عورت ہے جو خضاب نہیں کرتی اور مرھاء ایسی عورت ہے جو آنکھوں میں سرمہ نہیں ڈالتی .
( ١ ) دعائم الاسلام ٢ : ١٦٣ .
١٢ ۔ عورت کا اپنے کو سنوارنا
ایسی عورت جو غیروں کے لئے اپنے کو سنوارتی ہو
نھی رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ان تتزین المرئة لغیر زوجھا . فان فعلت کان حقاً علی اللہ عزّ و جل أن یحرقھا بالنار . ( ١)
و قال الامام الصادق علیہ السلام :
أیّما امرئة تطیبت لغیر زوجھا لم تقبل منھا صلاة
حتی تغتسل من طیبھا کغسلھا من جنابتھا . ( ٢ )
ترجمہ : رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے عورت کو اپنے شوہر کے علاوہ کسی
غیر کے لئے زینت کرنے سے نہی فرمائی ہے ( اور فرمایا ) اگر کوئی عورت ایسا کام کرتی ہے تو خداوند متعال پر ضروری ہے کہ وہ اسے آتش جہنم میں جلا دے .
اور امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :
جو کوئی عورت اپنے کو شوہر کے علاوہ کسی دوسرے کے لئے سنوارے تو خداوند متعال اس وقت تک اس کی نماز قبول نہیں کرتا جب تک کہ وہ اسے غسل جنابت کے مانند دھو نہ ڈالے .
( ١ ) امالی شیخ صدوق ( رح ) : ٥١٠ ، مجلس ٦٦ ، من لا یحضرہ الفقیہ ٤ : ٣ .
( ٢ ) اصول کافی ٥ : ٥٠٧ ، من لا یحضرہ الفقیہ ٣ : ٢٧٨ ، مکارم الأخلاق ١ : ٤٦٥ .
١٣ ۔ زینت کر کے باہر نکلنا
ایسی عورت جو زینت کرکے شوہر کی اجازت کے بغیر باہر نکلے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
أیما امرئة تطیبت ثم خرجت من بیتھا فھی تلعن حتی ترجع الی بیتھا متی رجعت ( ١ ) .
عن أبی عبد اللہ علیہ السلام قال : قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
أی امرئة تتطیب ثم خرجت من بیتھا . فھی تلعن حتی ترجع الی بیتھا متی رجعت . ( ٢ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو کوئی عورت بن سنور کر شوہر کی رضا مندی کے بغیر گھر سے باہر نکلے تو جب تک واپس پلٹ کر نہ آ جائے تب تک اس پر لعنت ہوتی رہتی ہے .
اسی طرح امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :
اگر کوئی عورت زینت کرکے گھر سے باہر نکلے تو اس کے واپس پلٹنے تک اس پر لعنت پڑتی رہتی ہے .
( ١ ) اصول کافی ٥ : ٥١٨ ؛ عوالی اللئالی ٣ : ٣٠٩ . ( ٢ ) عقاب الأعمال : ٣٠٨ .
١٤ ۔ شوہر کو اذیت پہنچانا
ایسی عورت جو اپنے شوہر کو اذیت پہنچاتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری ابی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن …
رأیت امرئة معلّقة بلسانھا و الحمیم یصبّ فی حلقھا .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم ) : اما المعلقة بلسانھا فانھا کانت تؤذی زوجھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو سخت عذاب میں مبتلا دیکھا جس
سے میں بہت پریشان ہوا اور ان پر ہونے والے عذاب کی شدت کو دیکھکر گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے منہ میں آگ کے انگارے ڈالے جا رہے تھے .
یہ ایسی عورت تھی جو ہمیشہ اپنے شوہر کو اذیت پہنچاتی رہتی تھی .
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
١٥ ۔ شوہر کو پریشان کرنا
ایسی عورت جو اپنے شوہر کو پریشان کرے
قال الامام الصادق علیہ السلام :
ملعونة ، ملعونة امرئة تؤذی زوجھا و تغمّہ . و سعیدة ، سعیدة امرئة تکرم زوجھا و لا تؤذیہ و تطیعہ فی جمیع أحوالہ . ( ١)
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :
ملعون ہے ملعون ہے ایسی عورت جو اپنے شوہر کو اذیت پہنچائے اور اسے پریشان و غمگین کرے .
ا ور خوشبخت ہے ، خوش بخت ہے ایسی عورت جو اپنے شوہر کا احترام کرے ، اسے اذیت نہ پہنچائے اور تمام امور میں اس کی اطاعت کرے .
( ١ ) کنز الفوائد ١ : ١٥٠ .
١٦ ۔ شوہر کو زبان سے تکلیف پہنچانا
ایسی عورت جو زبان سے اپنے شوہر کو تکلیف پہنچاتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
أیما امرئة آذت زوجھا بلسانھا ، لم یقبل اللہ عزّ و جلّ منھا صرفاً و عدلاً ولا حسنة من عملھا حتی ترضیہ .
و ان صامت نھارھا و قامت لیلھا ، و اعتقت الرقاب و حملت علی جیاد الخیل فی سبیل اللہ . و کانت فی اوّل من یرد النار . ( ١)
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
ایسی عورت جو اپنے شوہر کو زبان سے تکلیف پہنچاتی ہو خداوند متعال اس کی کسی نیکی کو اس وقت تک قبول نہیں کرتا جب تک وہ اپنے شوہر کو راضی نہ کرلے . اگرچہ دن روزے سے اور پوری رات عبادت الٰھی میں گذارے اور خدا کی راہ میں کتنے غلام آزاد کروائے اور کتنے ہی گھوڑے صدقے میں دے دے . سب سے پہلے اسے جہنم میں ڈالا جائے گا .
( ١ ) من لا یحضرہ الفقیہ ٤ : ٨ ؛ امالی شیخ صدوق : ٥١٥ ؛ مکارم الاخلاق ١ : ٤٦٣ .
١٧ ۔ شوہر کی ناپسندیدہ چیز کا گھر میں لانا
ایسی عورت جو شوہر کی ناپسندیدہ چیز گھر میں لے آئے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة أدخلت الی بیتھا ما یکرہ زوجھا الا أدخل اللہ فی قبرھا سبعین حیةً و سبعین عقربة ، یلدغونھا الی یوم القیامة .
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
اگر کوئی عورت ایسی چیز گھر میں لے آئے جس سے اس کے شوہر کو نفرت ہو تو خداوند متعال اس کی قبر میں ستر سانپ اور ستر بچھو چھوڑے گا جو قیامت تک اسے ڈستے رہیں گے .
( ١ ) عوالم علوم سیدة النساء علیھا السلام و مستدرکاتھا ١ : ٥٢٥ .
١٨ ۔ عورت کا گانا بجانا
ایسی عورت کی کمائی کھانا جو گاناگاتی ہو
قال الامام الصادق علیہ السلام :
المغنیة ملعونة . ملعون من أکل کسبھا . ( ١ )
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :
ملعون ہے ایسی عورت جو گانا گاتی ہو .
اور ملعون وہ شخص ہے جو اس کی کمائی کو ذریعہ معاش قرار دے .
( ١ ) اصول کافی ٥ : ١٢٠ ؛ تھذیب الاحکام ٦ : ٤٠٩ .
١٩ ۔ موسیقی
ایسی عورت جو گانا گاتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن …
رأیت امرئة علی صورة الکلب و النار تدخل فی دبرھا و تخرج من فیھا ، و الملائکة یضربون رأسھا و بدنھا مقامع من نار.
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) :
امّا التی کانت علی صورة الکلب ، و النار تدخل فی دبرھا و تخرج من فیھا . فانھا کانت قینة نوّاحة حاسدة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو دیکھا جو سخت ترین عذاب میں مبتلا تھیں . میں ان کی اس حالت کو دیکھکر پریشان ہوا اور ان پر ہونے والے عذاب کی شدت کو دیکھکر گریہ کیا .
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جو کتے کی صورت میں تھی اور اس کے منہ سے آگ نکل رہی تھی . ملائکہ آگ کے گرز لئے اس کے سر و بدن پر ما ر رہے تھے .
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
وہ گانے بجانے والی حاسد عورت تھی .
٢٠ ۔ صفائی کا خیال نہ رکھنا
ایسی عورت جو گھر کو گندا رکھتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن …
رأیت امرئةقد شدّ رجلا ھا الی یدیھا . و قد سلّط علیھا الحیّات و العقارب .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) : اما التی شدّ یداھا الی رجلیھا و سلط علیھا الحیات و العقارب .
فانھا کانت قذرت الوضوء قزرة الثیاب . و کانت لا تغتسل من الجنابة و الحیض ولا تتنظف .
و کانت تستھین بالصلاة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو شدید عذاب میں مبتلا دیکھا جسے
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
دیکھ کر میں سخت پریشان ہوا اور ان کے عذاب کی شدت کی وجہ سے گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے ہاتھوں کو اس کے پاؤں سے باندھا ہوا تھا اور سانپ او ربچھوؤں کو اس پر مسلط کیا گیا تھا .
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
وہ عورت جس کے ہاتھوں کو اس کے پاؤں سے باندھ کر اس پر سانپ و بچّھو چھوڑے گئے تھے وہ ایسی عورت تھی جو اپنے گھر کی صفائی کا خیال نہ رکھتی اور کپڑے بھی گندے رکھتی ، اسی طرح غسل حیض و جنابت نہ بجالاتی اور نہ ہی پاکیزگی کا ٰخیال رکھتی . اور نماز ادا کرنے میں سستی سے کام لیتی تھی .
٢١ ۔ طہارت کا خیال نہ رکھنا
ایسی عورت جو غسل حیض کا خیال نہ رکھتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فی أصناف المسوخ و سبب مسخھم :
… أما الأرنب فکانت امرئة لا تتطھرّ من حیض ولا غیرہ.(١)
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے مسخ شدہ حیوانات کی اقسام اور ان کے مسخ ہونے کے اسباب کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
البتہ خرگوش ایسی عورت تھی جو غسل حیض وغیرہ کا خیال نہیں رکھتی تھی .
( ١ ) خصال : ٤٩٤ ؛ علل الشرائع ٢ : ، باب ٢٣٩ ، حدیث ٥ .
٢٢ ۔ نا محرم مرد کو گھر پہ لانا
ایسی عورت جو شوہر کی اجازت کے بغیر کسی نا محرم کو گھر لے آئے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لا یحل لأمرئة أن تدخل بیتھا من قد بلغ الحلم . ولا تملأ عینھا منہ ولا عینہ منھا . ولا تأکل معہ ولا تشرب الا أن تکون محرماً علیھا ، و ذلک بحضرة زوجھا .
فان فعلت فقد سخط اللہ علیھا و من مقتھا و لعنتھا الملائکة.( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
کسی عورت کے لئے یہ جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر کسی نا محرم کو گھر میں لائے …
اور اگر وہ ایسا کرے تو خدا کے غضب کی مستحق قرار پائے گی اور ملائکہ اس پر لعنت بھیجیں گے .
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٨٦ .
۔ شوہر کے سامنے منہ چڑھانا
ایسی عورت جو اپنے شوہر کے سامنے چہرہ بگاڑے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة عبست فی وجہ زوجھا الا غضب اللہ علیھا و زبانیة العذاب . ( ١ )
رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت اپنے شوہر کے سامنے چہرہ بگاڑے تو خداوند متعال اس پر غضبناک ہوتا ہے اور وہ عذاب الٰھی کی مستحق قرار پاتی ہے .
( ١ ) عوالم علوم سیدة النساء علیھا السلام و مستدرکاتھا ١ : ٥٢٥ .
٢٤ ۔ شوہر سے بد اخلاقی
ایسی عورت جو اپنے شوہر سے بد اخلاقی کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
من صبر علی سوء خلق امرأتہ و احتسبہ ، أعطاہ اللہ تعالیٰ بکل یوم و لیلة یصبر علیھا من الثواب ما أعطی أیوب علیہ السلام علی بلائہ و کان علیہ من الوزر فی کل یوم و لیلة مثل رمل عالج .
فان ماتت قبل أن تعینہ و قبل أن یرضی عنھا ، حشرت یوم القیامة منکوسة مع المنافقین فی الدرک الأسفل من النار . (١)
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو شخص خداوند متعال کی خوشنودی کی خاطر اپنی بیوی کی بد اخلاقی کو تحمل کرے
تو خداوند متعال اسے ہر روز و شب کے بدلے میں حضرت ایوب علیہ السلام کے مصیبتوں پر صبر کرنے کے اجر کے برابر اجر و ثواب عطا کرے گا . اور اس عورت پر ہر روز و شب کے بدلے میں ریت کے ذروں کے برابر گناہ لکھا جائے گا .
چنانچہ اگر وہ عورت اپنے شوہر سے معافی مانگے بغیر اور اسے راضی کئے بغیر مر جائے تو روز قیامت اسے منافقین کے ہمراہ جہنم کے پست ترین طبقے میں محشور کیا جائے گا .
( ١ ) عقاب الاعمال : ٣٣٩ .
٢٥ ۔ بد اخلاق عورت
ایسی عورت جو ہمسائیوں سے بد اخلاقی کرے
قیل لرسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ان فلانة تصوم النھار و تقوم اللیل وھی سیّئة الخلق ، تؤذی جیرانھا بلسانھا .
فقال صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لا خیر فیھا ، ھی من أھل النار . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی خدمت میں عرض کیا گیا .
فلاں عورت دن میں روزہ رکھتی ہے اور رات عبادت میں گزارتی ہے جب کہ وہ بد اخلاق ہے اور اپنے ہمسائیوں کو زبان سے اذیت پہنچاتی ہے .
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
اس عورت میں بھلائی نہیں ہے اور وہ جہنمی ہے .
( ١ ) تنبیہ الخواطر ١ : ٩٠ .
٢٦ ۔ شوہرکی نافرمانی
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی نافرمانی کرتی ہو
قال الامام الصادق علیہ السلام فی أصناف المسوخ و سبب مسخھم … أما العنکبوت فکانت امرئة سیئة الخلق ، عاصیة لزوجھا ، مولیّة عنہ فمسخھا اللہ عنکبوتاً . ( ١ )
امام صادق علیہ السلام نے مسخ شدہ حیوانات کی اقسام اور ان کے مسخ ہونے کے اسباب کو بیان کرتے ہوئے فرمایا:
… البتہ مکڑی ، بد اخلاق عورت تھی جو اپنے شوہر کی نافرمانی اور اس سے روگردانی کرتی . خداوند متعال نے اسے مکڑی کی صورت میں تبدیل کردیا .
١ ۔ خصال : ٤٩٣ ؛ علل الشرائع ٢ : ، باب ٢٣٩ ، حدیث ٤ .
٢٧ ۔ شوہرکی اجازت کے بغیر صدقہ دینا
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر صدقہ دے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لا ینبغی للمرئة أن تتصدق بشیء من بیت زوجھا الا باذنہ . فان فعلت ذلک کان لہ الأجر و علیھا الوزر . ( ١ )
و قال : ما من امرئة تصدّقت من مال زوجھا بغیر اذنہ الا کتب اللہ علیھا ذنوب سبعین سارقا . ( ٢ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم نے فرمایا :
عورت کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر گھر کی کسی چیز کو صدقہ کے طور پر دے .
اور اگر وہ ایسا کرتی ہے تو اس کا ثواب اس کے شوہر کو ملے گا جب کہ اسے عذاب ملے گا .
نیز آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
ایسی عورت جو اپنے شوہر کے مال میں سے اس کی اجازت کے بغیر صدقہ دے تو خداوند متعال ستر چور کا گناہ اس کے نامہ اعمال میں لکھ دے گا .
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤١ . ( ٢ ) عوالم علوم سیدة النساء علیھا السلام و مستدرکاتھا ١ : ٥٢٥ .
٢٨ ۔ شوہر سے بے جا امید
ایسی عورت جو اپنے شوہر سے بیجا توقعات رکھتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
أیما امرئة لم ترفق بزوجھا و حمّلتہ علی مالا یقدر علیہ ومالا یطیق ، لم یقبل اللہ منھا حسنةً . و تلقی اللہ عز وجل و ھو غضبان.(١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
ایسی عورت جو اپنے شوہر سے نرمی سے پیش نہ آئے اور اس سے ایسی چیز کی فرمائش کرے جس کی وہ قدرت نہ رکھتا ہو تو خداوند متعال اس کی نیکیاں قبول نہیں کرتا اور روز قیامت اس پر غضبناک ہوگا .
( ١ ) مکارم الاخلاق ١ : ٤٦٣ ؛ من لا یحضرہ الفقیہ ٤ : ٩ .
٢٩ ۔ ہمسر سے تندی کے ساتھ پیش آنا
ایسی عورت جو اپنے شوہر سے سختی برتتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة تردّ علی زوجھا الا علقت یوم القیامة بلسانھا . و سمّرة کفیھا بمسامیر من نار . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت اپنے شوہر سے تندی و تیزی سے پیش آئے تو روز قیامت اسے زبان کے ساتھ لٹکایا جائے گا اور اس کی دونوں ہتھیلیوں میں آگ کی میخیں گاڑی جائیں گی .
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٠ .
٣٠ ۔ ہمسر پر جادو کرنا
ایسی عورت جو شوہر کو نرم دل بنانے کے لئے جادو سے کام لے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم لامرئة سألتہ :
أنّ لی زوجاً و بہ علیّ غلظة و انّی صنعت شیئاً لأعطفہ علیّ فقال لھا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
اُفّ لک . کدرت البحار و کدّرت الطین . و لعنتک الملائکة الأخیار و ملائکہ السماوات و الارض … ( ١ ) .
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے پاس ایک عورت حاضر ہوئی اور کہنے لگی :
میرا شوہر میرے ساتھ سختی سے پیش آتا ہے میں نے اسے اپنے لئے نرم دل بنانے کی خاطر جادو کیا ہے .
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
افسوس تجھ پر ، تو نے اپنے اس عمل سے چشموں اور دریاؤں کو نجس کر دیا اور ملائکہ زمین و آسمان نے تجھ پر لعنت کی ہے .
( ١ ) من لا یحضرہ الفقیہ ٣ : ٢٨٢ ، باب عقوبة المرئة علی أن تسحر زوجھا ، مکارم الاخلاق ٢ : ٢٨٨ ، باب: فی السحر .
٣١ ۔ شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے نکلنا
ایسی عورت جو شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر جائے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
أیما امرئة خرجت من بیت زوجھا بغیر اذنہ لعنھا کل شیئٍ طلعت علیہ الشمس و القمر الی أن یرضی عنھا زوجھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر نکلے تو دنیا کی ہر چیز اس پر لعنت بھیجتی ہے یہاں تک کہ اس کا شوہر اس سے راضی ہو .
( ١ ) عوالی اللئالی ١ : ٢٥٥ . امالی شیخ صدوق : ٥١٠ .
من لا یحضرہ الفقیہ ٤ : ٣ ؛ مکارم الأخلاق ٢ : ٣٠٨ ، تنبیہ الخواطر ٢ : ٢٥٧ .
٣٢ ۔ عورت کا گھر سے باہر نکلنا
ایسی عورت جو باہر جاتے وقت شوہر سے اجازت طلب نہ کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السّماء ، رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھن …
و رأیت امرئة معلّقةبرجلیھا فی تنور من نار .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) : اما المعلقة برجلیھا فانھا کانت تخرج من بیتھا بغیر اذن زوجھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو دیکھا جو شدید ترین عذاب میں مبتلا تھیں .
میں ان کی یہ حالت دیکھکر سخت پریشان ہوا اور ان پر ہونے والے عذاب کی سختی پر گریہ کیا … میں نے ایک عورت کو دیکھا جو آگ کے تنور میں پاؤں سے لٹکی ہوئی تھی .
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
البتہ جو عورت اپنے پاؤں سے لٹکائی گئی تھی وہ ایسی عورت تھی جو شوہر کی اجازت کے بغیر گھر سے باہر جاتی تھی .
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
٣٣ ۔ ہمسر کو ناراض کرنا
ایسی عورت جو اپنے شوہر کو ناراض کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ویل لامرئة أغضبت زوجھا ، و طوبیٰ لامرئة رضی عنھا زوجھا . ( ١ ) و قال صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة غضب علیھا زوجھا ، ولم تسترض منہ حتی یرضی الا کانت فی سخط اللہ و غضبہ حتی یرضی عنھا زوجھا.(٢)
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
ہلاکت ہے ایسی عورت کے لئے جو اپنے شوہر کو ناراض کرے اور خوشخبری ہے ایسی عورت کے لئے جس سے اس کا شوہر راضی ہو
نیز آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جس عورت کا شوہر اس سے ناراض ہو اور وہ اسے راضی کرنے کی کوشش نہ کرے تو خداوند متعال اس وقت تک اس سے ناراض اور اس پر غضبناک رہتا ہے جب تک کہ اس کا شوہر اس سے راضی نہ ہو جائے .
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
( ٢ ) عوالم علوم سیدة النساء علیھا السلام و مستدرکاتھا ١ : ٥٢٥ .
٣٤ ۔ نا محرم کے ساتھ خلوت کرنا
ایسی عورت جو نامحرم شخص کے ساتھ خلوت کرے
قال ابلیس علیہ اللعنة لنوح النبی علیہ السلام :
اذکری فی ثلاثة مواطن فانی أقرب ما أکون الی العبد اذا کان فی احداھن : اذکرنی اذا غضبت . و اذکرنی اذا حکمت بین اثنین.
و اذکرنی مع امرئة خالیاً لیس معکما أحد . (١ )
ابلیس ملعون نے حضرت نوح علیہ السلام سے کہا :
تین مقامات پر مجھے فراموش نہ کرنا اس لئے کہ وہاں میں انسان کے بہت قریب ہوتا ہوں .
١ ۔ غصہ کے وقت .
٢ ۔ دو شخصوں کے درمیان فیصلہ کرتے وقت .
٣ ۔ نا محرم عورت کے ساتھ تنھائی و خلوت کے وقت .
( ١ ) خصال : ١٣٢ .
٣٥ ۔ نا محرم سے تنہائی
ایسی عورت جو نا محرم کے ساتھ تنہائی میں رہے
قال ابلیس علیہ اللعنة لموسی بن عمران علیہ السلام :
لا تخلون بامرئة لا تحل لہ الا کنت صاحبہ افتتنہ بھا . ( ١ )
ابلیس ملعون نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے کہا :
نا محرم عورت کے ساتھ خلوت نہ کرنا اس لئے کہ جس وقت کوئی شخص کسی نا محرم عورت کے ساتھ خلوت کرتا ہے تو میں وہاں پہ موجود ہوتا ہوں اور انہیں گناہ و معصیت پر ابھارتا ہوں .
( ١ ) تنبیہ الخواطر ١ : ١٠٣ .
٣٦ ۔ شوہر سے خیانت کرنا
ایسی عورت جو اپنے شوہر سے خیانت کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فی اصناف المسوخ و سبب مسخھم :
و أما العنکبوت فمسخت لأنھا کانت خائنة للبعل و کانت تمکن فرجھا سوا . ( ١ )
و قال الامام الرضا علیہ السلام فی اصناف المسوخ و سبب مسخھم :
الأرنب مسخ ، کانت امرئة تخون زوجھا ولا تغتسل من حیضھا . ( ٢ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے مسخ شدہ حیوانات کی اقسام بیان کرتے ہوئے ان کے مسخ ہونے کا سبب یوں بیان فرمایا:
البتہ مکڑی ایسی عورت تھی جو اپنے شوہر سے خیانت کرتی اور اپنے کو غیروں
( ١ ) اختصاص : ١٣٧ .
( ٢ ) اصول کافی ٦ : ٢٤٦ .
کے سامنے پیش کرتی .
نیز امام رضا علیہ السلام نے فرمایا :
خرگوش مسخ شدہ حیوان ہے وہ ایک ایسی عورت تھی جو اپنے شوہر سے خیانت کرتی اور غسل حیض و جنابت کا خیال نہیں رکھتی تھی .
٣٧ ۔ حق مہر کا زیادہ ہونا
ایسی عورت جس کا حق مہر حد سے زیادہ ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة تثقل علی زوجھا المھر الا ثقل اللہ علیہ سلاسل من نار جھنم . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت اپنے شوہر پر زیادہ حق مہر کا بوجھ ڈالے خداوند متعال روز قیامت اس پر آگ کی زنجیروں کا بوجھ ڈالے گا.
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤١ .
٣٨ ۔ شوہر کو احسان جتلانا
ایسی عورت جو جہیز کے زیادہ ہونے کا احسان جتلائے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لو أن جمیع ما فی الارض من ذھب و فضة حملتہ المرئة الی بیت زوجھا ، ثم ضربت علی رأس زوجھا یوماً من الأیام تقول :
من أنت ؟ انما المال مالی حبط عملھا و لو کانت من أعبد الناس الا أن تتوب و ترجع و تعتذر الی زوجھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
اگر عورت زمین کے اندر موجود سارا سونا چاندی جہیز کے طور پر شوہر کے گھر لے جائے لیکن ایک دن اسے شوہر کے سر پہ مار دے اور کہے :
تم کون ہو ؟ سارا مال تو میرا ہے . تو اس عورت کے نیک اعمال ضائع ہوجائیں گے یہاں تک کہ وہ پرہیزگار ترین خاتون ہی کیوں نہ ہو .
ہاں ! مگر ایسی عورت میں کہ وہ اپنے کئے پر پشیمان ہو اور شوہر سے معذرت خواہی کرے .
( ١ ) مکارم الأخلاق ١ : ٤٤١ .
٣٩ ۔ شوہر کو احسان جتلانا
ایسی عورت جو زیادہ مال رکھنے کی بنا پر احسان جتلائے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
أیما امرئة منت علی زوجھا بما لھا فتقول :
انما انت تاکل من مالی . ولو انّھا تصدقت بذلک المال فی سبیل اللہ لا یقبل اللہ منھا الا أن یرضی عنھا زوجھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت زیادہ مالدار ہونے کی وجہ سے شوہر پر احسان جتلائے اور اسے کہے: تم تو میرے مال سے کھا رہے ہو !
ایسی عورت اگر اپنا سارا مال راہ خدا میں انفاق کردے تو بھی خداوند متعال اس سے قبول نہیں کرے گا یہاں کہ اپنے شوہر کو راضی کرے .
( ١ ) مکارم الأخلاق ١ : ٤٤١ .
٤٠ ۔ نافرمان بیوی
ایسی عورت جو شوہر کی نافرمانی کرتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ثمانیة لا یقبل اللہ لھم صلاة … النا شزة عن زوجھا وھو علیھا ساخط . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
آٹھ اشخاص ایسے ہیں کہ خداوند متعال جن کی نماز قبول نہیں فرماتا … ان میں سے ایک اپنے شوہر کی نافرمان عورت ہے جس کا شوہر اس پر غضبناک ہو .
( ١ ) من لا یحضرہ الفقیہ ١ : ٣٦ ، خصال : ٤٠٧ ، المواعظ : ١٧ ، معانی الأخبار : ٤٠٤ ،
محاسن برقی ١ : ٧٦ .
٤١ ۔ دوسروں کو نفرین کرنا
ایسی عورت جو بغیر وجہ کے دوسروں کو نفرین کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فی حدیث المرئة التی لعنت ناقتھا فی السفر :
ضعوا عنھا فانھا ملعونة . ( ١ )
حدیث میں آیا ہے کہ ایک عورت نے سفر میں اپنے اونٹ پر لعنت کی تو رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
اس سے دور ہو جاؤ اس لئے کہ یہ لعنت کی مستحق قرار پا چکی ہے . ( ٢ )
( ١ ) بحار الانوار ٦١ : ٢١٣ .
( ٢ ) اگر کسی حیوان پر لعنت کرنے کا اتنا بڑا گناہ ہے کہ انسان لعنت خدا کا مستحق قرار پا جاتا ہے تو پھر کسی انسان یا اپنی اولاد پر بیجا لعنت کرنے کا گناہ کتنا زیادہ ہوگا . ( مؤلف )
٤٢ ۔ ناپسند عورت
ایسی عورت جو زیادہ لعنت کرنے والی ہو
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم لجماعة من النساء یذکر لھن المذموم من صفاتھنّ ) :
ان أکثر کن حطب جھنم ، انکن تکثرن اللعن و تکفرن العشیرة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے عورتوں کے ایک گروہ سے ان کی بری صفات کو ذکر کرتے ہوئے فرمایا :
بے شک تم میں اکثر جہنم کا ایندھن بنوں گی ( اس لئے کہ ) تم زیادہ لعنت کرتی ہو اور اپنے شوہر کی نسبت کفر ان نعمت سے کام لیتی ہو .
( ١ ) اصول کافی ٥ : ٥١٤؛ اصول ستة عشر : ٢٢٥ ، طبع مؤسسہ دار الحدیث .
٤٣ ۔ عورت کا فضول خرچی کرنا
ایسی عورت جو شوہر کی تو ان سے بڑھکر اس سے خرچ طلب کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ایما امرئة أدخلت علی زوجھا فی أمر النفقة و کلفتہ ما لا یطیق . لا یقبل اللہ منھا صرفاً و لا عدلاً الا أن تتوب و ترجع و تطلب منہ طاقتہ . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : خداوند متعال ایسی عورت کی کوئی نیکی قبول نہیں فرماتا جو اپنے شوہر کی طاقت سے بڑھکر اس سے خرچ طلب کرے. ہاں البتہ ایسی صورت میں کہ وہ توبہ کرے اور اس سے اس کی طاقت کے مطابق طلب کرے .
( ١ ) مکارم الأخلاق ١ : ٤١ ٤ .
٤٤ ۔ ہمسایوں کو اذیت پہنچانا
ایسی عورت جو ہمسائیوں کو اذیت پہنچاتی ہو
قالوا لرسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
فلانة تصوم النھار و تقوم اللیل و تتصدق و تؤذی جارھا بلسانھا .
قال صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم : لا خیر فیھا . ھی من اھٔل النار.
قالوا : و فلانة تصلی المکتوبة و تصوم شھر رمضان ولاتؤذی جارھا .
فقال صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم : ھی من أھل الجنة . ( ١ )
لوگوں نے رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے ایک عورت کے بارے میں کہا : وہ دن روزے سے گزارتی ہے اور رات عبادت الٰھی میں، جب کہ اپنے ہمسائے کو اذیت بھی پہنچاتی ہے .
( ١ ) مشکاة الأنوار ٢ : ٧١ .
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : اس عوت میں بھلائی نہیں ہے اور وہ جہنمی ہے .
عرض کرنے لگے : اور فلاں خاتون واجب نمازیں ادا کرتی ہے اور واجب روزے بجالاتی ہے اور اپنے ہمسائیوں کو تکلیف بھی نہیں پہنچاتی .
فرمایا : وہ اہل بہشت میں سے ہے .
٤٥ ۔ سوکن کو اذیت پہنچانا
ایسی عورت جو اپنی سونکن کے بارے میں بد گمانی رکھتی ہو
سلیمان بن عبد اللہ کہتے ہیں : میں امام موسیٰ کاظم علیہ السلام کے پاس بیٹھا تھا کہ ایک عورت کو لایا گیا جس کا منہ اس کی پشت کی طرف تھا .
امام علیہ السلام سے اس کی شفا کا تقاضا کیا گیا تو آپ ( ع ) نے اپنا دایاں ہاتھ اس کی پیشانی اور بایاں ہاتھ اس کے سر کے پیچھے رکھا اور تھوڑا دبایا پھر قرآن کی اس آیت کی تلاوت کی :
( اِنَّ اللہَ لا یُغَیِّرُ مَا بِقَوْمٍ حَتّٰی یُغَیِّرُوْا مَا بِأنْفُسِھِمْ . خدا نے آج تک اس قوم کی حالت نہیں بدلی ۔ نہ ہو جس کو خیال آپ اپنے بدلنے کا )
اچانک دیکھا کہ اس کا چہرہ اپنی اصلی حالت پر آچکا ہے . اس وقت امام علیہ السلام نے اس عورت سے فرمایا : دوبارہ اس برے عمل کا تکرار نہ کرنا .
مجلس میں موجود لوگوں نے پوچھا : مولا وہ کونسا برا عمل تھا ؟
آنحضرت نے جواب دینے سے انکار کردیا اور فرمایا : اگر یہ عورت خود بتانا چاہے تو بتا سکتی ہے .
لوگوں نے اس عورت سے پوچھا تو اس نے کہا :
میری ایک سوکن تھی آدھی رات کو جب میں نے کروٹ بدلی تو دیکھا کہ وہ اپنے بستر پر نہیں ہے میں نے گمان کیا کہ وہ میرے شوہر کے پاس سو رہی ہے . لیکن اچانک متوجہ ہوئی کہ وہ کمرے کے ایک گوشے میں بیٹھی ہے اور شوہر اس کے پاس نہیں ہے .
اسی بد گمانی کی وجہ سے مجھے یہ سزا ملی کہ میری صورت پشت کی طرف مڑ گئی.(١)
( ١ ) تفسیر عیاشی ٢ : ٣٨٢ . حدیث طولانی ہونے کی وجہ سے عربی عبارت نقل نہیں کی گئی (مؤلف ) .
٤٦ ۔ زنا میں واسطہ بننا
ایسی عورت جو زنا کے لئے واسطہ بنتی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السماء رأیت نساء من امتی فی عذاب شدید . فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھنّ …
و رأیت امرئة تحرق و جھھا و یداھا . وھی تأکل أمعائھا .
و أما التی کانت تحرق وجھھا و بدنھا وھی تأکل أمعائھا فانھا کانت قوّادة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
شب معراج میں نے اپنی امت کی عورتوں کو شدید عذاب میں مبتلا دیکھا جنھیں دیکھکر میں سخت پریشان ہوا اور ان پر ہونے والے عذاب کی سختی پر گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کے ہاتھ اورچہرہ جلایا جارہا تھااور وہ اپنی آنتیں کھا رہی تھیں۔
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
یہ ایسی عورت تھی جو زنا میں واسطہ بنا کرتی تھی
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
٤٧ ۔ سونکن پر جادو کرنا
ایسی عورت جو اپنی سونکن پر جادو کرتی ہو
قال الامام الرضا علیہ السلام فی أصناف المسوخ و سبب مسخھم :
کان الخفاش امرئة سحرت ضرّة لھا . فمسخھا اللہ خفاشاً.(١ )
امام رضا علیہ السلام نے مسخ شدہ حیوانات کی اقسام بیان کرتے ہوئے ان کے مسخ ہونے کا سبب یوں بیان فرمایا :
… البتہ چمگاڈر ایک عورت تھی جو اپنی سونکن پر جادو کیا کرتی تو خداوند متعال نے اسے اس صورت میں تبدیل کردیا .
( ١ ) علل الشرائع ٢ : باب ٢٣٩ ، حدیث ٤ .
٤٨ ۔ چپٹی کرنا
ایسی عورت جو دوسری عورت سے لذت لے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
انّ أخوف ما أخاف علی امتی عمل قوم لوط . فلیرتقب امتی العذاب . ( ١ )
( و قال صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم فی أشراط الساعة ) : و عندھا یکتفی الرجال بالرجال و یکتفی النساء بالنساء فعلیھنّ من امتی لعنة اللہ . ( ٢ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
مجھے اپنی امت کے بارے میں سب سے زیادہ خوف اس بات کا ہے کہ کہیں وہ عمل قوم لوط میں مبتلا نہ ہو جائیں .
مرد مردوں پر اکتفا کرنے لگیں اور عورتیں عورتوں پر . اگر وہ ایسا کریں تو انہیں چاہئے کہ عذاب کے منتظر رہیں .
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٣٤٧ .
( ٢ ) تفسیر قمی ٢ : ٣١١ ۔ ٣١٢ .
نیز آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے آخری زمانہ کی علامات کو ذکر کرتے ہوئے فرمایا :
اس وقت مرد مردوں سے اور عورتیں عورتوں سے لذت لینے میں مشغول ہو جائیں گی … پس خدا کی لعنت ہو میری امت کی ایسی عورتوں پر۔
چڑھ ہے چپٹی سے پر تری خاطر
پڑ گیا ہے یہ خواہ نخواہ کا شوق
٤٩ ۔ چپٹی کرنا
ایسی عورت جو دوسری عورت سے لذت حاصل کرتی ہو
(قالت امرئة للامام الصادق علیہ السلام ) :
أخبرنی عن اللواتی باللواتی ، ما حدھنّ فیہ ؟
قال علیہ السلام : حد الزنا ۔
انہ اذا کان یوم القیامة اتی بھنّ و الٔبسن مقطعات من نار .
و قمعن بمقامع من نار ، و سر بلن من النار ، و أدخل فی أجوافھنّ الی رؤوسھنّ أعمدة من نار ، و قذف بھنّ النّار .
أیتھا المرئة انّ اول من عمل ھذا العمل قوم لوط . و استغنی الرجال بالرجال ، فبقین النساء بغیر رجال . ففعلن کما فعل رجالھنّ، لیستغنی بعضھنّ ببعض . ( ١ )
امام صادق علیہ السلام سے ایک عورت نے چپٹی کے بارے میں سوال کیا کہ اس کی کیا حدّ ہے ؟
تو امام علیہ السلام نے فرمایا : اس کی وہی حدّ ہے جو زنا کی ہے .
( ١ ) اصول کافی ٣ : ٩١ ؛ عقاب الأعمال : ٣١٨ .
روز قیامت ان عورتوں کو آگ کے لباس پہنا کر ، آگ کے گرزوں سے ان کے سروں پر مارتے ہوئے لایا جائے گا . اور ان کے بدن میں آگ کے ستون داخل کئے جائیں گے اور پھر انہیں آگ میں پھینک دیا جائے گا .
اے خاتون ! جان لے کہ سب سے پہلے قوم لوط ( ع ) نے یہ عمل انجام دیا . جب ان کے مرد مردوں سے لذت حاصل کرنے لگے اور عورتوں کو تنہا چھوڑ دیا تو انہوں نے بھی وہی عمل اپنایا جو ان کے مرد اپنا چکے تھے تاکہ وہ ایک دوسرے سے لذت حاصل کر سکیں .
٥٠ ۔ شہوت آمیز نگاہ
ایسی عورت جو نامحرم کو شہوت کی نگاہ سے دیکھے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
اشتد غضب اللہ عزّ و جلّ علی امرئة ذات بعل ملأت عینھا من غیر زوجھا أو غیر ذی محرم منھا ، فانھا ان فعلت ذلک أحبط اللہ کل عمل عملتہ … ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
جب کوئی شادی شدہ عورت کسی نامحرم پر شھوت کی نگاہ ڈالتی ہے تو اس وقت غضب الٰہی میں جوش آجاتا ہے . اور خدا اس عورت کے اعمال ضائع کردیتا ہے .
( ١ ) عقاب الأعمال : ٣٣٨ ، اعلام الدین : ١٨ .
٥١ ۔ غصے کی نگاہ
ایسی عورت جو اپنے شوہر کی طرف غصے سے دیکھے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة ترفع عینھا الی زوجھا بالغضب الا کحلت برمادٍ من نار جھنم . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
جو عورت اپنے شوہر کو غصے کی نگاہ سے دیکھے تو روز قیامت اس کی آنکھوں میں جہنم کی راکھ کا سرمہ ڈالا جائے گا .
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٠ .
٥٢ ۔ مباشرت
ایسی عورت جو اپنے شوہر کو مباشرت سے انکار کردے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
اذا دعی الرجل امرأتہ الی فراشہ فأبت عصیاناً لعنتھا الملائکة حتی تصبح . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
جب کوئی مرد اپنی بیوی کو ہمبستری کی دعوت دے اور وہ نافرمانی کرتے ہوئے انکار کردے تو صبح ہونے تک ملائکہ اس پر لعنت کرتے رہتے ہیں .
( ١ ) روضة الواعظین ٢ : ٢٦٣ .
٥٣ ۔ مباشرت
ایسی عورت جو اپنے شوہر کے پاس سونے سے انکار کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السماء رأیت نسائً من امتی فی عذاب شدید . فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھنّ …
و رأیت امرئة معلقة بثدییھا .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم ) : أما المعلقة بثییھا فانھا کانت تمتنع من فراش زوجھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا:
جب مجھے معراج پہ لے جایا گیا تو وہاں پہ میں اپنی امت کی عورتوں کو شدید
عذاب میں مبتلا دیکھا .
مجھے اس پر بہت پریشانی ہوئی اور میں نے ان کے عذاب کی شدت کو دیکھ کر گریہ کیا…
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
وہاں میں نے ایک عورت کو دیکھا جسے اس کے پستانوں سے لٹکایا گیا تھا .
آنحضرت صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
البتہ جسے پستانوں سے لٹکایا گیا تھا وہ ایسی عورت تھی جو اپنے شوہر کو ہمبستری کرنے سے منع کرتی تھی .
٥٤ ۔ مردوں سے شباہت
ایسی عورت جو مردوں کی صورت اختیار کرے
قال الامام الباقر علیہ السلام فی حدیث حول وظائف المرئة:
لا یجوز لھا أن تتشبہ بالرجال ، لأن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم لعن المتشبھین من الرجال بالنساء . و لعن المتشبھات من النساء بالرجال . ( ١ )
امام باقر علیہ السلام نے خواتین کے وظائف کو بیان کرتے ہوئے ایک حدیث میں فرمایا :
عورت کے لئے جائز نہیں ہے کہ وہ مرد سے شباہت اختیار کرے اس لئے کہ رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ایسے مردوں پر جو عورتوں کی صورت اختیار کریں اور ایسی عورتوں پر جو مردوں کی صورت اختیار کریں ، لعنت فرمائی ہے .
( ١ ) خصال : ٥٨٧ ؛ روضة الواعظین ٢ : ١١٨ .
٥٥ ۔ قطع رحمی
ایسی عورت جو رشتہ داروں سے رابطہ قطع کرے
عن محمد بن مسلم عن أحدھما : انہ سئل عن امرئة جعلت ما لھا ھدیاً . وکل مملوک لھا حرّا ، ان کلمت اختھا أبداً؟ قال علیہ السلام : تکلمھا ، و لیس ھذا بشیء . انّما ھذا و شبھہ من خطوات الشیطان . ( ١ )
محمد بن مسلم نے امام باقر علیہ السلام یا امام صادق علیہ السلام میں سے کسی ایک سے روایت کی ہے :
آنحضرت ( ع ) سے ایک عورت کے بارے میں سوال کیا گیا جس نے یہ قسم کھائی تھی کہ وہ اپنی بہن کے ساتھ تا آخر عمر کلام نہیں کرے گی اور اگر وہ ایسا کرتی
ہے تو اپنا سارا مال ہدیہ کرے گی اور اپنے تمام غلاموں اور کنیزوں کو آزاد کردے گی .
امام علیہ السلام نے فرمایا :
اسے چاہیے کہ وہ اپنی بہن کے ساتھ بات چیت کرے اور یہ قسم درست نہیں ہے . بلکہ یہ اور اس طرح کے دوسرے امور شیطان کی پیروی کرنا ہے .
( ١ ) من لا یحضرہ الفقیہ ٣ : ٢٢٨ ، تفسیر عیاشی ١ : ١٧٥ ؛ نوادر احمد بن عیسیٰ اشعری : ٢٦ .
٥٦ ۔ اولاد کا قتل
ایسی عورت جو ولادت کے وقت بچے کو قتل کر ڈالے
( قال الامام الصادق علیہ السلام ) :
کانت فی زمن أمیر المومنین علیہ السلام امرئة صدق یقال لھا : ام قیان . فأتا ھا رجل من أصحاب أمیر المومنین علیہ السلام فسلم علیھا .
قال : فرآھا مھتمّة ؟
فقال لھا : مالی أراک مھتمة ؟
فقالت : مولاة لی دفنتھا ، فنبذتھا الأرض مرتین .
فدخلت علی أمیر المؤمنین علیہ السلام فأخبرتہ .
فقال علیہ السلام : ان الأرض لتقبل الیھودی و النصرانی ، فما لھا ؟
الا أن تکون تعذب بعذاب اللہ عزّ و جلّ .
ثم قال علیہ السلام : أما انہ لو اخذت تربة من قبر رجل مسلم فألقی علی قبرھا فقرت .
قال : فأتیت ام قیان فأخبرتھا ، فأخذوا تربة من قبر رجل مسلم فألقی علی قبرھا فقرت .
فسألت عنھا : ما کانت حالھا ؟
فقالوا : کانت شدیدة الحبّ للرجال . لا تزال قد ولدت فألقت و لدھا فی التنّور . ( ١ )
امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :
امیر المومنین علیہ السلام کے زمانہ میں ایک نیک خاتون تھی جسے ام قیان کہا جاتا تھا .
امیر المؤمنین علیہ السلام کے ایک صحابی اُس کے پاس آئے اور سلام کیا تو دیکھا کہ وہ مشغول ہے . سوال کیا تو بتایا کہ میری مالک کا انتقال ہوا تو اسے دفن کرنا چاہا تو زمین نے اسے قبول کرنے سے انکار کردیاہے .
یہ صحابی کہتے ہیں میں علی علیہ السلام کی خدمت میں مشرف ہوا اور اس واقعہ کی خبر دی .
آپ ( ع ) نے فرمایا : زمین تو یہودی اور نصرانی کو بھی قبول کر لیتی ہے پس اسے کیا ہوا ؟
یقینا اس پر عذاب خدا نازل ہوا ہے .
( ١ ) اصول کافی ٧ : ٣٧٠ ، من لا یحضرہ الفقیہ ٤ : ٧١ .
اور پھر فرمایا : اگر کسی مسلمان کی قبر کی مٹی اٹھا کر اس عورت کی قبر میں ڈالی جائے تو وہ اسے قبول کرلے گی .
یہ صحابی کہتے ہیں : میں ام قیان کے پاس پہنچا اور اسے یہ خبر دی .
لوگوں نے ایسا ہی کیا تو قبر نے اسے قبول کر لیا .
میں نے اس عورت کے بارے میں پوچھا تو جواب دیا کہ اس نے بہت سے مردوں سے دوستی بنا رکھی تھی اور جب بھی اس کے ہاں کوئی بچہ پیدا ہوتا تو اسے تنور میں پھینک دیتی تھی .
٥٧ ۔ طلاق
ایسی عورت جو لذت کی خاطر شوہر سے طلاق لے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ان اللہ عز وجل یبغض أو یلعن کل ذوّاق من الرجال و کل ذوّاقة من النساء . ( ١ )
و قال الامام الصادق علیہ السلام :
تزوجوا ولا تطلقوا ، فانّ الطلاق یھتز منہ العرش . ( ٢ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آ لہ و سلم نے فرمایا :
خداوند متعال تنوع طلب مردوں اور عورتوں پر غضبناک ہوتا ہے یا ان پر لعنت فرماتا ہے .
نیز امام صادق علیہ السلام نے فرمایا :
شادی کرو اور طلاق مت دو اس لئے کہ طلاق سے عرش الٰہی کانپ اٹھتا ہے .
( ١ ) اصول کافی ٦ : ٥٤ .
( ٢ ) مکارم الأخلاق ١ : ٤٣٢ .
٥٨ ۔ طلاق
ایسی عورت جو بغیر کسی سبب کے شوہر سے طلاق طلب کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ایما امرئة سألت زوجھا الطلاق فی غیرھا بہ بأس فحرام علیھا رائحة الجنة . (١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت بغیر کسی سبب کے اپنے شوہر سے طلاق کا تقاضا کرے تو اس پر جنت کی خوشبو حرام ہے .
( ١ ) روضة الواعظین ٢ : ٦٣٢ ، عوالی اللئالی ٣ : ٣٧٢ ، اور مکارم الأخلاق ١ : ٤٦٣ پر رجوع فرمائیں .
٥٩ ۔ زنا
ایسی عورت جو زنا سے اولاد پیدا کرے اور اسے شوہر کی طرف نسبت دے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السماء ، رأیت نساء من امتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھن فبکیت لما رأیت من شدت عذابھنّ …
رأیت امرئة صمّاء عمیاء ، خر ساء فی تابوت من نار ، یخرج دماغ رأسھا من منخرھا و بدنھا متقطع من الجذام و البرص.
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) :
أما الصمیاء ، العمیاء ، الخرساء فانھا کانت تلدمن الزنا . فتعلقہ فی عنق زوجھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جب مجھے معراج پر لے جایا گیا تو میں نے وہاں پہ اپنی امت کی عورتوں کو
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ٣٠ ، حدیث ٢٤ .
سخت ترین عذاب میں مبتلا دیکھا . جس پر میں پریشان ہوا اور ان کے عذاب کی شدت پر گریہ کیا …
میں نے ایک عورت کو دیکھا جو اندھی ، گونگی اور بہری تھی اسے آگ کے تابوت میں ڈالا گیا تھا اس کا مغز پگھل کر اس کی ناک سے بہہ رہا تھا اور اس کا بدن پھوڑوں اور پھنسیوں سے بھرا ہوا تھا .
وہ ایسی عورت تھی جو زنا کا ارتکاب کرتی اور اس سے پیدا ہونے والی اولاد کو اپنے شوہر کی طرف نسبت دے دیتی تھی .
٦٠ ۔ زنا
ایسی عورت جو زنا جیسے گناہ کبیرہ کا ارتکاب کرے
قال الامام الباقر علیہ السلام :
انما لعن رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آ لہ و سلم الواصلة و الموصولة التی تزنی فی شبابھا .
فلما کبرت قادت النساء الی الرجال . (١ )
امام باقر علیہ السلام فرماتے ہیں : بے شک رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے زنا کار اور زنا میں واسطہ بننے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے .
جو جوانی میں زنا سے مرتکب ہوتی رہی ہو اور جب بوڑھی ہوجائے تو عورتوں کو مردوں کے سامنے پیش کرنے لگے .
( ١ ) اصول کافی ٥ : ٥٢٠ ، تھذیب الأحکام ٦ : ٤١٢ .
٦١ ۔ زبان درازی
ایسی عورت جو اپنے شوہر کے سامنے زبان درازی کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة تردّ علی زوجھا الا علّقت یوم القیامة بلسانھا ، و سمّرت بمسامیر من نار . (١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت اپنے شوہر کے سامنے حاضر جوابی سے کام لیتے ہوئے زبان دراز کرے تو خداوند متعال روز قیامت اسے اس کی زبان سے معلق کر دے گا . اور اس کے ( ہاتھوں میں ) آگ کی میخیں گاڑی جائیں گی .
(١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٠ .
٦٢ ۔ ہمسر کی توہین
ایسی عورت جو شوہر سے کہے : اُف ہے تم پر
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة قالت لزوجھا : اُفّاً لک الا لعنھا اللہ من فوق العرش و الملائکة و الناس اجمعین . (١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت اپنے شوہر کے سامنے کہے : اُف ہے تم پر . تو خداوند متعال ، ملائکہ اور تمام لوگ اس پر لعنت کرتے ہیں .
( ١ ) عوالم علوم سیدة النساء علیھا السلام و مستدرکاتھا ١ : ٥٢٤ .
٦٣ ۔ مستحب روزہ
ایسی عورت جو شوہر کی اجازت کے بغیر مستحب روزہ رکھے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة تصوم بغیر اذن زوجھا تطوّعاً لا لفرض شھر رمضان و غیرہ من النذر الا کانت من الآثمین . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا :
جو عورت اپنے شوہر کی اجازت کے بغیر ماہ رمضان یا نذر کے علاوہ مستحب روزہ رکھے تو وہ گناہ گار شمار ہوگی .
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤١ .
٦٤ ۔ چغل خور عورت
ایسی عورت جو دوسروں میں اختلاف ایجاد کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السماء ، رأیت نسائً من امتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھنّ فبکیت لما رأیت من شدّت عذابھنّ … و رأیت امرئة رأسھا رأس الخنزیر و بدنھا بدن الحمار . فانھا کانت نمّامة کذّابة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جب مجھے معراج پہ لے جایا گیا تو وہاں پہ میں نے اپنی امت کی عورتوں کو سخت عذاب میں مبتلا دیکھا . جسے دیکھ کر میں پریشان ہوا اور ان پر ہونے ولے عذاب کی سختی کو دیکھکر گریہ کیا…
میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کا سر خنزیر کا تھا اور بدن گدھے کا . یہ وہ عورت تھی جو چغل خوری کیا کرتی اور جھوٹ بولتی تھی . ( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، ٢٤ .
٦٥ ۔ چغل خوری
ایسی عورت جو لوگوں کو آپس میں لڑائے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
من مشی فی نمیمة بین اثنین سلّط اللہ علیہ فی قبرہ ناراً تحرقہ الی یوم القیامة . و اذا خرج من قبرہ سلّط اللہ علیہ تنّینا أسود ینھش لحمہ حتی یدخل النار . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو شخص دو آدمیوں کے درمیان چغل خوری کی خاطر قدم بڑھائے تو خداوند متعال اس کی قبر میں قیامت تک کے لئے آگ کو مسلط کر دے گا .
اور جب قبر سے نکلے گا تو ایک سیاہ سانپ اس پر مسلط کردیا جائے گا جو اس کے جہنم میں داخل ہونے تک اس کے بدن کے گوشت کو کاٹتا رہے گا .
( ١ ) عقاب الأعمال : ٣٣٥ ؛ اعلام الدین : ٤١٥ .
٦٦ ۔ گالیاں دینے والی عورت
ایسی عورت جو گالیاں دیتی ہو
قال الامام الصادق علیہ السلام :
سمع رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم امرئة تسبّ جاریة لھا و ھی صائمة ۔ فدعا رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم بطعام .
فقال لھا : کلی . فقالت : انی صائمة .
فقال صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم : کیف تکونین صائمة و قد سببّت جاریتک ؟ انّ الصوم لیس من الطعام و الشراب . ( ١ )
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے ایک عورت کو حالت روزہ میں اپنی کنیز کو گالیاں دیتے سنا . تو کھانالانے کا حکم دیا اور اس عورت سے کہا : اسے کھاؤ . وہ کہنے لگی : میں تو روزے سے ہوں .
( ١ ) اصول کافی ٤ : ٨٧ ؛ من لا یحضرہ الفقیہ ٢ : ٦٨ .
اس وقت آنحضرت ( ص ) نے فرمایا : تم کیسے روزے سے ہو جب کہ اپنی کنیز کو گالیاں دی رہی تھی .
بے شک روزہ فقط کھانے پینے سے اجتناب کا نام نہیں ہے . ( بلکہ انسان کے تمام اعضاء روزے سے ہونے چاہئیں ) .
٦٧ ۔ ہمسر کے لئے دعا نہ کرنا
ایسی عورت جو اپنے شوہر کے لئے دعا نہ کرے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة صلّت فرضھا و دعت لنفسھا و لم تدع لزوجھا الا ردّ اللہ علیھا صلاتھا حتی تدعوا لزوجھا . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت نماز بجالائے اور اپنے لئے دعا کرے مگر اپنے شوہر کے لئے دعا نہ کرے تو خداوند متعال اس کی نماز کو ردّ کر دیتا ہے جب تک کہ وہ اپنے شوہر کے لئے دعا نہ کرے .
( ١ ) عوالم علوم سیدة النساء علیھا السلام ومستدرکاتھا ١ : ٥٣٥ .
٦٨ ۔ جھوٹ بولنے والی عورت
ایسی عورت جو جھوٹ بولے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السماء ، رأیت نسائً من امتی فی عذاب شدید فأنکرت شأنھنّ فبکیت لما رأیت من شدّت عذابھنّ و رأیت امرئة رأسھا رأس الخنزیر و بدنھا بدن الحمار . فانھا کانت نمّامة کذّابة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جب مجھے معراج پہ لے جایا گیا تو وہاں پہ میں نے اپنی امت کی عورتوں کو سخت عذاب میں مبتلا دیکھا . جسے دیکھ کر میں پریشان ہوا اور ان کے اوپر ہونے والے عذاب کی سختی کو دیکھکر گریہ کیا…
میں نے ایک عورت کو دیکھا جس کا سر خنزیر کا تھا اور بدن گدھے کا . یہ وہ عورت تھی جو چغل خوری کیا کرتی اور جھوٹ بولتی تھی.
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، ٢٤ .
٦٩ ۔ فاسق سے شادی کرنا
ایسی عورت جو کسی فاسق شخص سے شادی پر راضی ہو
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
أیما امرئة رضیت بتزویج فاسق فھی منافقة ، و جلست فی النار و اذا ماتت فتح لھا فی قربھا سبعون باباً من العذاب . و ان قالت : لا الہ الا اللہ . لعنھا کل ملک بین السماء و الأرض . و غضب اللہ علیھا فی الدنیا و الآخرة . و کتب علیھا فی کل یوم و لیلة سبعین خطیئة . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت کسی فاسق شخص سے شادی کرنے پر رضا مند ہو تو وہ منافق ہے اور
اس کا ٹھکانہ جہنم ہے . مرنے کے بعد قبر میں اس پر عذاب نازل کیا جائے گا . ملائکہ آسمان و زمین اس پر لعنت کرتے ہیں خداوند متعال دنیا و آخرت میں اس پر غضبناک ہوتا ہے اور ہر دن و رات میں اس کے نامہ اعمال میں ستر گناہ لکھے جاتے ہیں .
( ١ ) ارشاد القلوب ١ : ٣٣١.
٧٠۔ دست درازی
ایسی عورت جو شوہر پر ہاتھ اٹھائے
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
ما من امرئة تمتدّیدھا ، ترید أخذ شعرہ من زوجھا أو شق ثوبہ الا سمّر اللہ کفیھا بمسامیر من نار . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا :
جو عورت اپنے شوہر کے بال پکڑنے یا اس کا لباس پھاڑنے کے قصد سے ہاتھ بڑھائے تو خداوند متعال ( روز قیامت ) اس کے ہاتھوں میں آگ کی میخیں گاڑ دے گا .
( ١ ) مستدرک الوسائل ١٤ : ٢٤٠ .
٧١ ۔ بدن کا نہ چھپانا
ایسی عورت جو نا محرموں سے اپنا بدن نہ چھپاتی ہو .
قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم :
لیلة اسری بی الی السماء . رأیت نسائً من اُمتی فی عذاب شدید. فأنکرت شأنھنّ فبکیت لما رأیت من شدّت عذابھنّ …
رأیت امرئة تأکل لحم جسدھا و النار توقد من تحتھا .
( قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم ) : و أما التی کانت تأکل لحم جسدھا ، فانھاکانت تزین بدنھا للناس . ( ١ )
رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے فرمایا : شب معراج میں نے اپنی امت
کی عورتوں کو سخت ترین عذاب میں مبتلا دیکھا جسے دیکھکر پریشان ہوا اور ان پر ہونے والے عذاب کی شدت پر گریہ کیا .
میں نے ایک عورت کو دیکھا : جو اپنے بدن کا گوشت کاٹ کاٹ کر کھا رہی تھی اور اس کے بدن کے نیچے سے آگ کے شعلے بھڑک رہے تھے .
یہ وہ عورت تھی جو اپنے بدن کو لوگوں کے لئے مزین کیا کرتی . ( اور اسے لوگوں سے نہ چھپاتی ) .
( ١ ) عیون الأخبار ٢ : ، باب ٣٠ ، حدیث .
٧٢ ۔ نامحرم سے رابطہ
ایسی عورت جو نامحرم سے ناجائز رابطہ برقرار کرے
قال الامام الصادق علیہ السلام :
ثلاثة لا یکلھم اللہ یوم القیامة ولا ینظر الیھم ولا یزکیھم ولھم عذاب الیم .
… و لامرائة توطیٔ فراش زوجھا غیرہ . ( ١ )
امام صادق علیہ السلام فرماتے ہیں :
روز قیامت خداوند متعال تین طرح کے لوگوں سے نہ تو ہم کلام ہوگا ، نہ تو ان پر نظر رحمت کرے گا ، نہ ان کو ( گناہوں) سے پاک کرے گا . اور ان کے لئے درد ناک عذاب ہے .
( ١ ) من لایحضرہ الفقیہ ٤ : ٨٣ . عقاب الاعمال ٢ : ٣١ ، محاسن برقی ١ : ١٩٥ .
اصول کافی ٥ :.